Siyasi Manzar
راجدھانی

شخصیت کی تعمیر کے لیے نصابی اور ہم نصابی دونوں سرگرمیاں اہم ہیں:پروفیسر اقبال حسین

حصول علم کا بنیادی مقصدخودشناسی اور خدا شناسی ہے :پروفیسر اقتدار محمد خان
شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں نئے طلبہ وطالبات کے لیے افتتاحی تقریب کا انعقاد

نئی دہلی05،نومبر(ایس ایم نیوز)اعلیٰ تعلیم کے دو بنیادی مقاصدہوتے ہیں،اول علم میں اضافہ اور دوم شخصیت کا ارتقاء،موخر الذکر کی تعمیر میں نصابی اورہم نصابی دونوں سرگرمیوں کا اہم کردار ہوتا ہے۔‘‘ان خیالات کا اظہارمہمان خصوصی،پروفیسر اقبال حسین،پرووائس چانسلر،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے بزمِ طلبہ،شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے زیر اہتمام نئے طلبہ وطالبات کی افتتاحی تقریب میں کیا،نیزانہوں نیشعبہ کے میگزین ’صدائے جوہر‘بہ عنوان ’پیغمبر محمدؐ:ایک مثالی نمونہ‘کا اجراء بھی کیا،جسے محمد اکرم،مدیر، صدائے جوہراوران کی مجلس مشاورت محمدنسیم،سیرت ایوب،محمدنعمان اورزویا ہارون وغیرہ نے تیار کیا تھا۔پروفیسر اقتدار محمد خان،صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیز نے شعبہ میںنئے طلبہ کا استقبال کرتے ہوئے فرمایا کہ طلبہ قوم وملت کے نگہبان وپاسبان ہوتے ہیں اور مستقبل کے معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار نبھاتے ہیں،اس لیے انہیں حصول علم کے اصل مقصد خودشناسی اورخداشناسی کوسامنے رکھتے ہوئے علم کی طلب،وقت کی قدر،مسلسل جدوجہد،کردار کی بلندی،اولوالعزمی اورمطالعہ کی عادت جیسی اہم اور ضروری خصوصیات سے متصف ہونا چاہیے۔پدم شری پروفیسر اختر الواسع،پروفیسر ایمریٹس،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطبہ میںہندوستان کی خصوصی پس منظر کے حوالے سے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مذہبی تکثیریت ہماری اورآپ کی کوششوں کا نتیجہ نہیں ہے،بلکہ یہ خدائے تعالیٰ کی طرف سے ہے ،ایسے میں ضروری ہوجاتا ہے کہ آپ حکمت ودانائی اور تدبر کے ساتھ اپنے مذہب کی سچائی کو بیان کریںاوردنیا کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کریں۔پروگرام کاآغاز شعبہ کے طالب علم بلال احمدکی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔نعتِ رسول امن عثمان نے، صفیہ سعید نے انگریزی زبان میں نشیط اور نداپروین،ام رومان نے غزل پیش کی۔بزم طلبہ کے نائب صدر، ابوسالم یحیٰی نے خطبہ استقبالیہ اورجنرل سکریٹری، محمد حمزہ نے بزم طلبہ کے سالانہ عزائم بیان کیے۔ایم اے اور بی اے کے نئے طلباو طالبات نے اپنا تعارف پیش کیا ۔ احمد صفی اورذہین خان ایم اے سے جب کہ انس قریشی اورعفت نور بی اے سے مسٹر فریشر اورمس فریشر منتخب کیے گئے۔ حکم کے فرائض ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور ڈاکٹر محمد خالد خان نے انجام دیے۔ صدائے جوہر کے پہلے شمارے کے مضمون نگاروں میں سے عذراشفیع شاہ نے اول،دیشاراجندرپرساد نے دوم اورمحمد اسلام نے سوم انعامات حاصل کیے۔پروگرام کی نظامت کے فرائض جویریہ عبداللہ نے انجام دیے اورنئے طلبہ وطالبات کے تعارفی سیشن کی نظامت محمدشہنواز، محمدارسلان مہذبی،وافقہ،صائمہ ناز، محمداسحق،خدیجہ اورعلمانے کی اور کلمات تشکر محمد شرجیل نے پیش کیا۔پروگرام کو کام یاب بنانے میں بزم طلبہ کے مشیر ڈاکٹر خورشید آفاق،علیزہ خان،سکینہ خلود،حفصہ فہد،منزہ جعفری،صادقہ ارم،محمد عادل، شمس الدین، اشعراحمد، احتشام علی، محمدثاقب، دلشاد، عبدالرحمن، ابوحنظلہ،ثانیہ خان،عائشہ زہرہ، رخسارخاتون،ثنا فرمان،شکیل فرمان اورمحمد مصطفیٰ دانیال وغیرہ کا اہم کردار رہا۔

Related posts

دین کو محض رسم و رواج کا مجموعہ بناکر رکھ دیا گیا ہے: قرآن کانفرنس، دلی

Siyasi Manzar

مولاناآزادایجوکیشن فاؤنڈیشن کابند کیاجانااقلیتی مسلمانوں کےحق سےانکارکا حصہ ہے:ایس ڈی پی آئی

Siyasi Manzar

دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو تمام قسم کے علاج، ٹیسٹ اور ادویات مفت فراہم کی جارہی ہیں: عمران حسین

Siyasi Manzar

Leave a Comment